آتے رہے شب بھر جو خیالات وغیرہ
جاگا کیئے، رویا کیئے، کل رات وغیرہ
عاشق پہ تو ہر رات قیامت ہے، بلا ہے
بیکار میں بدنام ہے برسات وغیرہ
بس چند ہی راتیں میرے جیون کی کٹھن ہیں
یہ رات ہے، وہ رات ہے، ہر رات وغیرہ
بے وجہ اداسی کا سبب کوئی جو پوچھے
کہہ دینا، یونہی! بس زرا حالات وغیرہ
ہر بار صدا لوٹ کے خالی چلی آئی
اب ہم سے نہ ہوگی یہ مناجات وغیرہ
یہ شعر و سخن، درد و الم تم کو مبارک
عاطف سے نہ سنبھلیں یہ خرابات وغیرہ
بہت خوب لکھا ہے جس نے لکھا ہے۔
جواب دیںحذف کریںعاطف سعید کی غزل ہے شاید ؟
جواب دیںحذف کریں