جمعہ، 10 اپریل، 2015

وغیرہ وغیرہ

آتے رہے شب بھر جو خیالات وغیرہ
جاگا کیئے، رویا کیئے، کل رات وغیرہ

عاشق پہ تو ہر رات قیامت ہے، بلا ہے
بیکار میں بدنام ہے برسات وغیرہ

بس چند ہی راتیں میرے جیون کی کٹھن ہیں
یہ رات ہے، وہ رات ہے، ہر رات وغیرہ

بے وجہ اداسی کا سبب کوئی جو پوچھے
کہہ دینا، یونہی! بس زرا حالات وغیرہ

ہر بار صدا لوٹ کے خالی چلی آئی
اب ہم سے نہ ہوگی یہ مناجات وغیرہ

یہ شعر و سخن، درد و الم تم کو مبارک
عاطف سے نہ سنبھلیں یہ خرابات وغیرہ

2 تبصرے :

بلاگ فالوورز

آمدورفت