تمہاری آنکھیں
تمہارا چہرا
تمہاری زلفیں
تمہاری پلکیں
چہار جانب سے مجھ کو گھیرے
اگر جو چاہوں
تو چاہ کر بھی
میں ان سے آگے نہ دیکھ پائوں
چہار جانب حصار میں ہوں
مگر عجب اک حصار ہے کہ
میں جس میں محصور ہو کے خوش ہوں
کہ جانتا ہوں
کہ کچھ دنوں میں
حصار و محصور نہ رہیں گے
یہ ہم یہاں پر نہیں رہے گا
جو کچھ رہے گا
وہ تم ہی تم ہو
وہ میں ہی میں ہوں
جو تم ہی تم ہو
جو میں ہی میں ہوں
وہ تم ہے ، میں ہے،
وہ ہم نہیں ہے
صد ہائے افسوس
ہم نہیں ہے!
بہت خوب جناب
جواب دیںحذف کریں