جمعہ، 14 اگست، 2015

مطالعہ پاکستان - جدید

غیر ضروری اعلان!
 تاریخ پاکستان - جدید کی شاندار کامیابی کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کینٹ کی حکومت نے مطالعہ پاکستان کے باب میں پائے جانے والے بہت سے ابہامات اور افواہوں کی تصحیح کی ضرورت کو محسوس کیا اور چودہ اگست  سن دو ہزار پندرہ سے آپ کے زیر نظر کتاب (مطالعہ پاکستان – جدید) بطور ایک لازمی مضمون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب انٹرمیڈیٹ کا ہر طالبعلم ، مطالعہ پاکستان کے اس انٹرکورس کو پڑھنے کا پابند ہوگا۔ 

مطالعہ پاکستان – جدید
پیارے بچوں! جیسا کہ آپ تاریخِ پاکستان کی کتاب میں پڑھ چکے ہیں کہ پاکستان کی بنیاد تو اس ہیدن پڑ گئی تھی  جس دن برصغیر میں کسی مسلمان نے پہلا قدم رکھا تھا مگر چونکہ مسلمان ہر کام کو سوچ سمجھ کر کرنے کے عادی ہیں لہٰذا بنیاد سے تکمیل کے عرصے کا دورانیہ تقریبا بارہ سو سال پر محیط تھا۔ اب انصاف کا تقاضہ تو یہ ہے کہ جس ملک کو بنانے میں بارہ سو سال لگ گئے ہوں اسے سنوارنے کیلئے کم از کم چھ سو سال کا وقت تو دیا ہی جائے مگر چند جلد باز اس بات پر مُصِر ہیں کہ صرف پانچ سال کے عرصے میں ہی کارکردگی دکھائے جائے۔ خدا ان احمقوں کے حال پر رحم کرے۔

قیام پاکستان کے موضوع پر واپس آتے ہوئے ہم ان افواہوں پر  چند ضروری وضاحتیں بیان کرنا چاہیں گے جو ایک منظم اور ناپاک یہودی سازش کے تحت معصوم  اذہان میں بھری جاتی رہی ہیں۔ پیارے بچوں! پاکستان بنانے والی جماعت، آل انڈیا مسلم لیگ کے بارے میں  یہ وضاحت انتہائی ضروری ہے کہ اس کی بنیاد جناب آغا خان سوئم  (جو اسماعیلی جماعت کے امام تھے) نے نہیں رکھی تھی   اور نہ ہی وہ اس کے پہلے سربراہ تھے اور نہ ہی انہوں نے اس جماعت کا نام مسلم لیگ تجویز کیا  تھا۔ دراصل یہ نیک کام کرنے والا تاریخ کا ایک گمنام مجاہد تھا جو شہرت سے پرہیز کرتا تھا اور چونکہ منشی فاضل کی ڈگری رکھتا تھا اس لیئے اسے پیار سے آغا جان بلایا جاتا تھا کہ فارسی میں آغا احتراما کہا جاتا ہے۔ بعد میں کاتبین کی غلطی سے یہ آغا جان، آغا خان لکھا جانے لگا اور لوگ اس عظیم مجاہد کو آغا خان اسماعیلی  محمول کر بیٹھے۔ اس سلسلے میں محض یہ دلیل ہی کافی ہے کہ ایک غیرمسلم آغاخان صاحب، "مسلم "لیگ کی بنیاد کیونکر رکھ سکتے ہیں؟  اور اگر رکھ بھی دیں تو انہیں ایک "مسلم" لیگ کا سربراہ کیونکر بنایا جاسکتا ہے؟ ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ  آپ آغا جان کو آغا خان پڑھنے کی غلطی نہ خود کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔

آغا جان کی ہی طرح ایک اور مشہو ر مغالطہ لفظ پاکستان کے خالق کے بارے میں بھی مشہور ہے کہ پاکستان کا نام چوہدری رحمت علی نام کے ایک قادیانی نے تجویز کیا تھا۔ پہلی بات تو یہ کہ رحمت علی کوئی نام نہیں ہوتا کیونکہ رحمت منجانب اللہ ہوتی ہے اس لیئے یہ نام رحمت اللہ ہونا چاہیئے (اس نام سے ہی ان صاحب  کے مشرکانہ عقائد کا اندازہ ہوجاتا ہے)۔ اور دوسری بات یہ کہ ایک غیر مسلم کا پاکستان سے کیا لینا دینا جو وہ اس کی محبت میں " اب یا کبھی نہیں" جیسا پمفلٹ چھاپے جو نظریہ پاکستان کی اساس ثابت ہو؟  اور ویسے بھی آپ جیسے کل کے لونڈوں سے زیادہ عقل نوابزادہ خان لیاقت علی خان میں تھی، اس ہی لیئے جب یہ رحمت علی قادیانی صاحب سن اڑتالیس میں انگلستان سے پاکستان تشریف لائے تو وزیراعظم صاحب نے ان کا کل اسباب بحق سرکار ضبط کرکے انہیں واپس انگلستان بھجوادیا جہاں وہ قریب تین سال کے بعد فوت ہوگئے اور وہیں دفنا دیئے گئے۔خود انصاف کریں کہ کیا نظریہ پاکستان کے اصل خالق کے ساتھ اس طرح کا سلوگ کیا جاسکتا ہے؟ بالیقین یہ صاحب کوئی ڈھونگی تھے اور ہمارے ملک کے قادیانی ٹکڑوں پر پلنے والے میڈیا نے انہیں ہیرو بنا دیا ورنہ خالقِ نظریہ پاکستان اور نقاشِ پاکستان کے خطابات رکھنے والے انسان کو اس ہی کے خوابوں کی سرزمین پر چھ فٹ کی قبر بھی نہیں دی جاتی؟

پیارے بچوں! اب ذکر چل ہی پڑا ہے تو یہ بات بھی سنتے چلیں کہ اس ملک کے قیام کے فورا بعد سے ہی دشمنوں نے اس ملک کے خلاف سازشوں کے جال بننا شروع کردیئے۔  ان سازشوں میں دشمنوں کا سب سے بڑا ہتھیار میڈیا تھا۔ نئی مملکت وسائل کی کمی کا شکار تھی اور منہ کا شیر لقمان، بوٹ پیرزادہ، اوریا نامعقول خان،  وغیرہ ایسے قوم کے بیٹےبھی  ابھی قوم کے نطفوں میں ہی موجود تھے اور دنیا میں وجود نہیں رکھتے تھے کہ ملک کو ان سازشوں سے باہر نکالتے۔ مگر خدا کا شکر ہے کہ اب وہ زمانے نہیں رہے اور اب ہمارے فوجی جوان ہر محاذ کی طرح میڈیا پر بھی ہر قسم کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے موجود ہیں۔سو پیارے بچوں! میڈیا کے اس زمانہ جاہلیت میں چند اور افواہیں پاکستان بنانے والے والے عظیم انسانوں سے منسوب کردی گئیں جن کی تصحیح آپکے لیئے از حد ضروری ہے۔ ہمیں امید ہے کہ آپ یہ بات پہلے ہی جانتے ہوں گے کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک صحیح العقیدہ ، تقلیدی، سنی، حنفی، مماتی، مسلمان تھے اور اس کے علاوہ ان کے عقائد سے منسوب باتیں محض افواہیں ہیں، اس لیئے ہم اس موضوع پر کوئی بات نہیں کریں گے۔ نیز وہ راجہ صاحب محمودآباد اور آغا خان کے  کافر پیسوں سے ریاست کو اسکے پیروں پر کھڑا کرنے والی بات بھی محض افواہ ہے۔وہ سارے پیسے ایک برادر اسلامی ملک نے اپنی تیل کی حق حلال کی کمائی سے بھجوائے تھے مگر آنے والے وقتوں میں مجوسی ایجنٹوں نے جنگ قادسیہ کا انتقام لینے کیلئے ان برادر اسلامی ممالک کی خدمات پر پردہ ڈال دیا اور سارے نیک کام ان کفار سے منسوب کردیئے۔ یہ مجوسی ایجنٹ اس بغض میں اس حد تک آگے چلے گئے کہ تاریخ کے صفحات کو مسخ کرکے پاکستان کو سب سے پہلے تسلیم کرنے کا کریڈٹ بھی ایک کافر ملک کو دے دیا جبکہ پاکستان کو سب سے  پہلے تسلیم کرنے والا  بھی ایک برادر اسلامی ملک  ہی تھا۔   

مضمون کے اختتام میں ہم یہ وضاحت بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ پاکستان کوئی پندرہ اگست وغیرہ کو آزاد نہیں ہوا تھا۔ یہ ہندوستانی ایجنٹ فاطمہ جناح کی سازش تھی جنہوں نے گھر کا کیلنڈر تبدیل کردیا تھا اور بیچارے قائد نے غلط فہمی میں پہلا یوم آزادی سرکاری طور پر  پندرہ اگست کو منا لیا تھا۔ وہ تو قائد اللہ کو پیارے ہوگئے وگرنہ اگلے سال ان کا پورا ارادہ تھا کہ پاکستان کا یوم آزادی چودہ اگست سے ہی منانا شروع کردیں کیونکہ پندرہ اگست تو ہندوستان کا یوم آزادی ہے اور مسلمان ہندوؤں سے مشابہت اختیار نہیں کرتے۔ وما علینا علی البلاغ


پاکستان کے حوالے سے مفروضات کا باب یہاں ختم ہوتا ہے۔ مطالعہ پاکستان کا باقاعدہ مضمون انشاءاللہ اگلی قسط میں نذر کیا جائے گا۔

9 تبصرے :

  1. Simply beautiful... I wish there was more to read on this subject in your style... How about a page or two on each decade on Pakistan's history and its revisionist look

    جواب دیںحذف کریں
  2. تمہارے دماع میں ایک کیڑا ہے جو تجھے یہ لکھنے پر مجبور کرلیا ہے.

    جواب دیںحذف کریں
  3. http://ibcurdu.com/news/18528

    یہ لنک اوپن کرو اپنی دماع کو درست کرو

    جواب دیںحذف کریں
  4. http://www.brecorder.com/top-stories/single/595/0/1119514/

    جواب دیںحذف کریں
  5. جو لنک دیا ہے انکو کاپی کر کے گوگل پر سرچ کرو
    منافقت یہان نہیں چلتا........

    جواب دیںحذف کریں
  6. یہ لنک پر جائے.... یہ بھی ریسرچ بلاگ ہے

    http://aghakhan-rcpia.blogspot.com/p/blog-page.html?m=1

    جواب دیںحذف کریں
  7. کیا چوھدری رحمت علی قادیانی تھے؟

    جواب دیںحذف کریں

بلاگ فالوورز

آمدورفت