برسوں پہلے
ایک نظم گلزار کی پڑھ کر
میں نے تجھ کو کھوجا تھا اے یار جولاہے!
سوچا تھا کہ
اک بھی گانٹھ گرہ بنتر کی
دیکھ نہیں پائے گا کوئی
لیکن میرے یار جولاہے
گانٹھ گرہ بنتر تو چھوڑو
یاں تو میرے سارے تانے
تو نے یونہی بیٹھے بیٹھے
کھیل ہی کھیل میں توڑ دیئے ہیں
اور میں اس تانے بانے میں
خود افسانہ بن بیٹھا ہوں
دیکھو میرے یار جولاہے
یار جولاہے
(چند مزید سسکیاں کہ جنہیں الفاظ کا کفن تک میسر نہ ہوا وغیرہ)
ایک نظم گلزار کی پڑھ کر
میں نے تجھ کو کھوجا تھا اے یار جولاہے!
سوچا تھا کہ
اک بھی گانٹھ گرہ بنتر کی
دیکھ نہیں پائے گا کوئی
لیکن میرے یار جولاہے
گانٹھ گرہ بنتر تو چھوڑو
یاں تو میرے سارے تانے
تو نے یونہی بیٹھے بیٹھے
کھیل ہی کھیل میں توڑ دیئے ہیں
اور میں اس تانے بانے میں
خود افسانہ بن بیٹھا ہوں
دیکھو میرے یار جولاہے
یار جولاہے
(چند مزید سسکیاں کہ جنہیں الفاظ کا کفن تک میسر نہ ہوا وغیرہ)
سید عاطف علی
29- جولائی- 2016
ڈیڑھ بجے شب
29- جولائی- 2016
ڈیڑھ بجے شب
کوئی تبصرے نہیں :
ایک تبصرہ شائع کریں