اے میرے پیارے قصہ گو!
چھیٹری ہے کہانی آج ، تو سن
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا ویران ہوئی!
چھیٹری ہے کہانی آج ، تو سن
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا ویران ہوئی!
تو نے بولا،
"دونوں پھر ساتھ رہے ایسے
خوش باش بہت،
خورسند بہت"
"دونوں پھر ساتھ رہے ایسے
خوش باش بہت،
خورسند بہت"
یہ کیوں نہ کہا
"شہزادے تھے، رہ سکتے تھے!
پر تیرے سپنوں کا موچی
تجھے عشق، محبت، نغموں سے
بہلائے گا پہلے سالوں میں
اور اسکے بعد سدا دونوں
بچوں کی بھوک کو لیکر کے
اک دوجے کا منہ نوچیں گے"
"شہزادے تھے، رہ سکتے تھے!
پر تیرے سپنوں کا موچی
تجھے عشق، محبت، نغموں سے
بہلائے گا پہلے سالوں میں
اور اسکے بعد سدا دونوں
بچوں کی بھوک کو لیکر کے
اک دوجے کا منہ نوچیں گے"
اے میرے پیارے قصہ گو
اے میرے جھوٹے قصہ گو
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا برباد ہوئی۔
اے میرے جھوٹے قصہ گو
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا برباد ہوئی۔
سید عاطف علی
یکم ستمبر 2015
یکم ستمبر 2015
واہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریں