منگل، 1 ستمبر، 2015

اے میرے پیارے قصہ گو

اے میرے پیارے قصہ گو!
چھیٹری ہے کہانی آج ، تو سن
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا ویران ہوئی!

تو نے بولا،
"دونوں پھر ساتھ رہے ایسے
خوش باش بہت،
خورسند بہت"
 
یہ کیوں نہ کہا
"شہزادے تھے، رہ سکتے تھے!
پر تیرے سپنوں کا موچی
تجھے عشق، محبت، نغموں سے
بہلائے گا پہلے سالوں میں
اور اسکے بعد سدا دونوں
بچوں کی بھوک کو لیکر کے
اک دوجے کا منہ نوچیں گے"

اے میرے پیارے قصہ گو
اے میرے جھوٹے قصہ گو
تیرے ان آدھے قصوں سے
میری دنیا برباد ہوئی۔

سید عاطف علی
یکم ستمبر 2015

1 تبصرہ :

بلاگ فالوورز

آمدورفت